جکارتہ (شِنہوا) انڈونیشیا کی حکومت نے 2024 میں 10 سے 15 لاکھ چینی سیاحوں کا خیرمقدم کرنے کا ہدف مقررکیاہے۔
انڈونیشیا کی وزارت سیاحت اور تخلیقی معیشت کے ریجنل ٹورازم مارکیٹنگ کے ڈائریکٹر وشنو سندھوتریسنو نے بالی میں کہا کہ گزشتہ برس آنے والے چینی سیاحوں میں 65 فیصد نوجوان تھےجنہوں نے تقریباً5 سے 7 دن طویل قیام کیا اور مہم جو سرگرمیوں، فطرت اور ثقافتوں دیکھنے کو ترجیح دی۔
انہوں نےکہا کہ وہ یہاں نہ صرف سیاحتی موسم کے عروج بلکہ عام مواقع پر بھی آتے ہیں۔ توقع ہے کہ ان سیاحوں کی آمد سے انڈونیشیا کو سیاحتی فوائد ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کا ہدف حاصل کرنے کے لیے حکومت چین میں ایسے پروگرامز کے فروغ کو ترجیح دے رہی ہے جن کا تعلق دیہات، گھروں میں قیام اور دیہات میں برادریوں کے زیرانتظام مقامات سے ہے۔
انہوں نے اس کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یوگیاکارتا میں ہمارے پاس چاکلیٹ بنانے کی(صنعتیں) اور بھینسوں کو غسل دینے جیسی (سرگرمیاں) ہیں۔ ہم انہیں ان سیاحتی سرگرمیوں کا تجربہ کرنے کے لئے مدعو کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ چینی حکومت کے ساتھ سیاحت میں پیشرفت کو مستحکم کیا جائے گا۔
اس وقت 13 ائرلائنز چین اور انڈونیشیا کے درمیان براہ راست دو طرفہ پروازیں چلارہی ہیں۔
انڈونیشیا کی حکومت نے سیاحوں کی آمد میں اضافے اور فضائی نقل و حمل میں رابطے بہتر کرنے کے لئے چین میں سیاحتی صنعت کے بڑے اداروں کے ساتھ کام کرنے کا عہد کیا ہے۔