i شوبز

نماز اور ڈپریشن سے متعلق عینا آصف اور ابوالحسن کے بیان پر صارفین سیخ پاتازترین

April 18, 2025

نوجوان اور ابھرتی ہوئی اداکارہ عینا آصف حال ہی میںاپنے ساتھی اداکار ابوالحسن کے ہمراہ ایک مارننگ شو میں شریک ہوئیں ۔شو کے دوران ایک حساس موضوع ڈپریشن اور مذہبی رجحان پر ان کی گفتگو نے ناظرین کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی اور بعد ازاں یہ کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔گفتگو کے دوران عینا آصف نے کہاکہ، بعض اوقات ڈاکٹر یا معالج مناسب رہنمائی نہیں کرتے، اور فوری طور پر کہہ دیتے ہیں نماز پڑھو۔ میں مانتی ہوں کہ نماز اہم ہے، لیکن جب کوئی شدید ڈپریشن میں ہو تو اسے فوری جذباتی اور ذہنی مدد کی بھی ضرورت ہوتی ہے جس کی ابوالحسن نے حمایت کی۔ان بیانات پر متعدد صارفین نے دونوں فنکاروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ مذہبی معاملات پر بات کرنے کے اہل نہیں۔

ایک صارف نے لکھا،اب اداکار ہمیں اسلام سکھائیں گے؟ کیا یہ ان کا شعبہ ہے؟کئی افراد نے نماز کو روحانی سکون کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے دونوں فنکاروں پر لبرل سوچ کا الزام لگایا۔ ایک خاتون صارف نے تبصرہ کیا، میرے لیے تو نماز ہمیشہ سب سے بڑی تسلی رہی ہے۔ جب بھی دل بوجھل ہوتا ہے، نماز ہی سے سکون ملتا ہے۔دوسری جانب، کچھ ناظرین نے عینا اور ابوالحسن کے موقف کو سراہا اور کہا کہ ان کا پیغام دراصل ذہنی صحت کو سنجیدگی سے لینے کے بارے میں تھا، نہ کہ نماز کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے۔معاشرے میں اب وقت آ چکا ہے کہ ڈپریشن جیسے امراض کو حقیقی بیماریوں کے طور پر تسلیم کیا جائے، اور متاثرہ افراد کے لیے پیشہ ورانہ مدد کو عام کیا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی