ترکیہ نے یوکرین کے روسی قبضے میں لیے گئے علاقوں میں ریفرنڈم کرانے کے اعلان کو ناجائز منصوبوں کا حصہ قرار دیدیا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترکیہ نے اس روسی اعلان کی مذمت کی اور کہا عالمی برادری اس طرح کے ناجائز اور غیر قانونی اقدامات کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ترکیہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے ' ترکیہ نے کبھی بھی کریملن کے کریمیا کو اپنے ساتھ ملانے کی کوتسلیم نہیں کیا ہے۔ روس کا کریمیا کو 2014 میں اپنے ساتھ ملایا تھا جس کی وجہ سے رواں سال کےآغاز میں 24 فروری کو روس یوکرین جنگ شروع ہو گئی۔دوسری جانب ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن بیک وقت روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست جنگ بندی کی کوشش میں ہیں۔ لیکن روس نے زیر قبضہ لیے گئے یوکرینی علاقوں میں اپنے ساتھ الحاق کے لیے ریفرنڈم کا اعلان کر کے اور اپنی ریزرو فورسز کو متحرک کرنے کا کہہ کر جنگی تشدد بڑھانے کا اشارہ دے دیا ہے۔جبکہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عالمی رہنماوں کو بتایا ہے کہ روس اور یوکرین دونوں جنگ سے نکلنے کے لیے باعزت راستہ چاہتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی