ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے باقاعدہ طور پر نیوکلیئر سٹیٹس حاصل کر لیا ہے۔ ترکیہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق اکویو پاور پلانٹ سے نیوکلیئر فیول کی پلانٹ سائٹ تک کامیابی سے منتقلی کے بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے ترکیہ کے نیوکلیئر سٹیٹس کا اعلان کیا۔ رجب طیب اردگان نے نیوکلیئر فیول کی منتقلی کی تقریب میں ورچوئل شرکت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فضا اور سمندر کے راستے نیوکلیئر فیول کی کامیابی سے ترسیل کے بعد اکویو پلانٹ نے باقاعدہ طور پر نیوکلیئر سٹیٹس حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اب ان ممالک کی صف میں کھڑا ہو چکا ہے جو دنیا میں نیوکلیئر پاور رکھتے ہیں، اگرچہ ہم نے 60 سال کی تاخیر سے یہ درجہ حاصل کیا ہے۔ خیال رہے کہ روس اور ترکیہ میں مئی 2010 میں پلانٹ کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا اور پھر اپریل 2018 میں اس کے ایک یونٹ کی تعمیر شروع ہوئی تھی۔ صدر رجب طیب کا کہنا تھا کہ دنیا میں 422 نیوکلیئر ری ایکٹرز آپریشنل ہیں جن میں سے 57 اب بھی زیر تعمیر ہیں اور یورپی یونین اپنی بجلی کی پیداوار کا 25 فیصد نیوکلیئر ذرائع سے حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے دیگر پراجیکٹس کی طرح اکویو پاور پلانٹ کو اس ماڈل پر بنایا گیا ہے کہ اس کا قومی بجٹ پر کوئی بوجھ نہ پڑے، اکویو ہمارا روس کے ساتھ سب سے بڑا مشترکہ منصوبہ ہے ، اس منصوبے سے ناصرف ترکیے کی قدرتی گیس درآمد ایک اعشاریہ 5 ارب ڈالر کم ہو گی بلکہ اس سے قومی آمدن پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ صدر ترکیہ کا کہنا تھا اس پاور پلانٹ کی تعمیر کے تجربے کے بعد ہم جلد از جلد دوسرے اور تیسرے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے لیے اقدامات کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی