ہسپانوی بحری جہاز جو سن 1656میں بہاماس کے ساحل پر چٹان سے ٹکرا کر سمندر برد ہوگیا تھا اس میں سے اب خزانہ برآمد ہوا ہے،یہ بدقسمت جہاز 30منٹ سے بھی کم وقت میں بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا تھا اور 650کے عملے میں سے صرف 45بچ پائے تھے،جہاز سے برآمد ہونے والے خزانے میں چاندی اور سونے کے سکے، زمرد اور نیلم، سونے کی 1اعشاریہ 8میٹر لمبی زنجیر اور 34کلو گرام وزنی چاندی کی سلاخیں شامل ہیں،جہاز اصل میں تباہ ہو کر کب غرق سمندر ہوا؟ اس بارے میں تاریخ میں ہمیں بہت کم پتا چلتا ہے۔ تاہم ہسپانوی، انگریزی، فرانسیسی، ڈچ، امریکن اور بہامین مشنوں نے 17ویں اور 18ویں صدی کے دوران اس جہاز کے بہت سے ٹکڑے برآمد کیے تھے۔ ٹیم کو یقین ہے کہ وہاں مزید خزانے موجود ہیں،آخری مہم کے ذریعے ملنے والے سب سے اہم ٹکڑوں میں سے ایک سونے کا ہار تھا جس کے بیچ میں سینٹیاگو (سینٹ جیمز)کی کراس تھی،دوسرے ٹکڑے میں وہی ابھری ہوئی کراس ہے، ایک بڑا بیضوی کولمبیا کا زمرد، بیزل کو اصل میں 12دیگر زمرد سے سجایا گیا تھا،پچھلی چار صدیوں کے دوران بہاماس کے ساحل سے 70کلومیٹر دور واقع ماراویلا کے ملبے کو متعدد مہمات کے ذریعے حاصل کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں لیکن کبھی کامیابی نہیں مل سکی تھی۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی