تین جولائی کو دنیا میں اوسط درجہ حرارت 17.01ڈگری تک پہنچ گیا، جس نے اگست 2016کے درجہ حرارت 16.9ڈگری کا ریکارڈ توڑ دیا ہے،اس دور میں جب انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی شدید گرمی کی لہروں نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے 3جولائی کو اب تک کا گرم ترین دن تھا،امریکہ حالیہ ہفتوں میں گرمی کی لہر کی زد میں ہے وہیں چین 35ڈگری سے زیادہ درجہ حرارت سے نبرد آزما ہے۔ بھارت میں شدید گرمی کے باعث 150سے زائد اموات واقع ہوئی ہیں،ایرانی سرکاری میڈیاکے مطابق زہیک اور ہرمند شہروں میں درجہ حرارت 50ڈگری تک پہنچ گیا،ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او)نے کل ال نینو حالات کے آغاز کا اعلان کردیا ہے، ڈبلیو ایم او کے بیان میںکہا گیا ہے کہ ایل نینو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو تیز کردے گا،بتایا گیا ہے کہ ہ دنیا کے مختلف حصوں میں موسمی حالات متاثر ہوں گے،بیان میں کہا گیا ہے کہ قبل از وقت وارننگ سسٹم زندگی کی حفاظت کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی