چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی ہے۔ چینی وزیراعظم لی نے صدر شی جن پھنگ اور صدر امام علی رحمان کی اسٹریٹجک رہنمائی میں حالیہ برسوں میں چین ۔ تاجکستان کے تعلقات میں زبردست ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین تاجکستان کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنے کا خوا ہش مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین باہمی تعاون گہرا کرنے اور چینی جدیدیت سے پیدا شدہ نئے مواقع کا اشتراک کرنے کا خواہاں ہے تاکہ دوطرفہ تعاون کو مسلسل بڑا اور زیادہ ٹھوس بنایا جاسکے اور دونوں عوام کو مزید دیرپا فوائد مل سکیں۔ انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون، تجارتی ڈھانچہ مسلسل بہتر بنانے اور تجارتی سہولت کاری کے لیے کام کرتے ہوئے عملی تعاون کو مزید مستحکم کریں۔ وزیراعظم لی نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کو زراعت، صنعتی پارکس اور بنیادی ڈھانچے سمیت دیگر شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنا ، ثقافت، تعلیم، طبی دیکھ بھال اور سسٹر شہروں کے شعبوں میں رابطوں کو فروغ دینا اور تبادلے مضبوط بنانا چا ہئیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین۔ وسط ایشیا تعاون کی نئی ترقی کے فروغ میں تاجکستان فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ چین۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس چین اور وسط ایشیا کے درمیان مجموعی تعاون کو نئی تحریک دے گا اور چین۔ تاجکستان تعاون وسیع کرنے میں نئے مواقع لائے گا۔ تاجک صدر رحمان نے کہا کہ تاجکستان چین کے تجربے سے سیکھنے، چینی ٹیکنالوجیز جذب کرنے، پیداواری صلاحیت، توانائی، زراعت، آبی تحفظ، رابطے و ثقافت جیسے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تبادلوں اور تعاون گہرا کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لانے کے لئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تعمیر کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ تاجک صدر رحمان چین کے سرکاری دورے پر ہیں اور وہ صوبہ شانشی کے شہر شی آن میں منعقدہ چین ۔ وسط ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی