واشنگٹن نے سوڈان پر الزام لگایا کہ اگر اقوام متحدہ کے ادارے کے نمائندے نے جسے خرطوم کی جانب سے نان گراٹا قرار دیا گیا تھا نے سلامتی کونسل کے سامنے تنازع کے دوران ہونے والے مظالم کے بارے میں بات کی تو جنگ میں پھنسے ملک سے اقوام متحدہ کے مشن کو نکالنے کی دھمکی دی گئی ہے،سوڈان اور جنوبی سوڈان کے لیے وقف سیشن کے دوران امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ وولکر پیریٹز کی عدم موجودگی کی مذمت کی،امریکی سفیر نے اپنے سوڈانی ہم منصب الحارث ادریس الحارث محمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم جو سمجھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ سوڈانی حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے اس اجلاس میں شرکت کی تو یہ معاملہ ایک تنازع کی شکل اختیار کرگیا۔ اس نے یہ بھی زور دیا کہ یہ معاملہ ناقابل قبول ہے،سوڈانی سفیر نے اس الزام کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ "سوڈانی مشن (اقوام متحدہ)نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی دینے والا پیغام نہیں بھیجا لیکن تھامس گرین فیلڈ نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں کے سامنے اپنا الزام دہرایا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی