i بین اقوامی

سنگاپور نے کیڑے مکوڑوں کی 16اقسام کو انسانی خوراک کے لیے قابلِ استعمال قرار دے دیاتازترین

July 09, 2024

سنگاپور نے کیڑے مکوڑوں کی 16اقسام کو انسانی خوراک کے لیے قابلِ استعمال قرار دے دیا ہے جن میں ریشم کے کیڑے اور جھینگر بھی شامل ہیں،بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق سنگا پور کی فوڈ ایجنسی نے کہا ہے کہ منظور شدہ کیڑے مکوڑوں کی اقسام اور ان کی مصنوعات کی درآمد کی فوری طور پر اجازت دی جائے گی،یہ کیڑے اور ان کی مصنوعات انسانی استعمال کے قابل ہیں اور وہ جانور جن کا گوشت یا دودھ استعمال کیا جاتا ہے، انہیں بھی خوراک کے طور پر دیے جا سکتے ہیں۔سنگاپور فوڈ ایجنسی نے کیڑوں یا کیڑوں کی مصنوعات کے استعمال کے حوالے سے عوامی رائے لینے کا سلسلہ سب سے پہلے 2022کے آخر میں شروع کیا تھا۔گزشتہ سال اپریل میں ایجنسی نے کہا تھا کہ کیڑے مکوڑوں کی 16اقسام کو کھانے کے قابل قرار دیا جائے گا تاہم یہ فیصلہ مسترد کر دیا گیا تھاتاہم اب فوڈ ایجنسی نے ایک ریگولیٹری فریم ورک ترتیب دیا ہے جو کیڑے مکوڑوں کی بطور خوراک منظوری کے لیے ہدایات فراہم کرتا ہے۔یہ ہدایات ان کاروباری اداروں پر بھی لاگو ہوتی ہیں جو کیڑے مکوڑوں کی درآمد، ان کی فارمنگ یا انسانی اور جانوروں کی خوراک میں استعمال کا ارادہ رکھتے ہیں،ہدایات کے مطابق مخصوص اقسام والے ان کیڑے مکوڑوں کے انسانی استعمال کی تاریخ موجود ہو، ان کی فارمنگ یا پراسسنگ میں کسی قسم کی ملاوٹ نہ ہو، فارمنگ کے لیے حفاظتی اقدامات کا خیال رکھا گیا ہو، یہ جنگلات سے نہ حاصل نہ کیے گئے ہوں اور فائنل پراڈکٹس استعمال کے لیے محفوظ ہو۔یورپی یونین سمیت آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور تھائی لینڈ میں بھی کیڑے مکوڑوں کی مخصوص اقسام کے کھانے کی اجازت ہے۔جھینگر، ٹڈڈی، کھانے کی اشیا میں پائے جانے والے چھوٹے کیڑے، ریشم کا کیڑا اور حشرات کی دیگر اقسام میں آئرن، زِنک، کاپر اور میگنشیم کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی