اقوام متحدہ میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کو "مغربی دنیا کی خود غرضی کا یرغمال" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی مالک خود غرضی میں درست اقدامات اٹھانے کی صلاحیت سے محروم ہو چکے ہیں ،روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسلمیں غزہ میں جنگ بندی کے لئے پیش کی گئی قراردار کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ایک "باعزت" انسانی جنگ بندی کا مطالبہ کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین نے اس منصوبے کے بارے میں کوئی تعمیری تجاویز پیش نہیں کیں۔سلامتی کونسل میں امریکی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کو حماس کے اقدامات کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے،امریکی مندوب نے روسی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے مسودے میں حماس کی تحریک کا حوالہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی اس کی مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منافقت اور ناقابل دفاع پوزیشن ہے،برطانوی مندوب نے کہا کہ روسی مسودہ قرارداد سلامتی کونسل میں سنجیدہ اتفاق رائے حاصل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں تھی،ہم ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں اسرائیل کے خلاف حماس کے حملوں کی مذمت نہ ہو۔اس موقع پر فلسطینی مندوب ریاض منصور نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے قتل عام کو جائز قرار دیتی ہے اور مقتول کو مورد الزام ٹھہراتی ہے۔ ہم کسی شہری کا قتل نہیں چاہتے، خواہ فلسطینی ہو یا اسرائیلی۔"اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں کسی پر رحم نہیں کیا اور وہ غزہ میں قتل عام کر رہا ہے اور مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی