امریکہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران ایران کو دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے امریکہ یا اس کے اتحادی اسرائیل کو ٹارگٹڈ کارروائیوں کا نشانہ بنایا تو ایران کے لیے اچھا نہیں ہوگا،عرب میڈیا کے مطابق امریکہ کی یہ دھمکی اس وقت سامنے آئی ہے جب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اسی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہہ رہے تھے کہ مشرق وسطی میں بدلے اور انتقام کا چکر اب ختم ہونا چاہیے،سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ جنگ اور تباہی کا یہ سلسلہ رکنا چاہیے کیونکہ وقت ہاتھ سے نکلا جارہا ہے،تاہم امریکی سفیر نے بڑے کھلے لفظوں میں کہا کہ مجھے واضح کرنے دیجیے ایرانی رجیم کو اپنے اقدامات کے لیے جواب دہ بنایا جائے گا اور اس سے حساب لیا جائے گا، اس لیے ہم قوت کے ساتھ ایران اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر ایران نے امریکہ یا اسرائیل کے خلاف کوئی مزید کارروائی کی تو ایرانی رجیم کو جواب دینا ہوگا،امریکی سفیر نے کہا سلامتی کونسل کے رکن ہونے کے ناطے یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم ایرانی پاسداران انقلاب کور پر مزید پابندیاں لگائیں کیونکہ وہ دہشت گردی کی مدد کرتی ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کرتی ہے،روسی سفیر نے کہا کہ ایران کی طرف سے حالیہ کئی ماہ کے دوران مسلسل صبر و برداشت سے غیر معمولی طور پر کام لیا گیاہے
روسی سفیر نے ایرانی میزائل حملوں کے بارے میں کہا یہ ایسی کوئی چیز نہیں جو بالکل اچانک اور خلا میں سامنے آگئی ہو، اس کا ذکر ایسے کیا جا رہا ہے جیسے اس سے پہلے نہ کچھ غزہ میں ہوا تھا ، نہ لبنان میں اور نہ شام میں اور نہ یمن میں ہوا تھا کہ اچانک ایران نے میزائل چلا دیے، حقیقت ایسی نہیں ہے، ایران نے اس سب کچھ کے باوجود تحمل دکھایا ہے، یہ سب ہوا تو اس کے بعد ایران نے یہ میزائل چلائے ہیں، اس سے پہلے مشرق وسطی کو بدترین خطرے سے دوچار کیا جا چکا ہے۔ اس سے قبل ایران نے سلامتی کونسل کو لکھے گئے اپنے ایک خط میں اسرائیل پر میزائل حملے کا جواز پیش کیا ہے، ایران نے خط میں کہا یو این چارٹر کے مطابق ایران کو آرٹیکل 51کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنا دفاع کرے، یہ اسرائیلی جارحیت حتی کہ ایران کی خود مختاری کے خلاف کی گئی اسرائیلی کارروائیوں کے بعد کیا گیا ہے،ایران کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایران نے جو کچھ بھی کیا ہے بین الاقوامی قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے کیا ہے اور انسانی زندگیوں کا بھی خیال رکھتے ہوئے کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی