اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس فلسطینیوں کے حق میں بیان دینے کے بعد دبائو پر اپنے بیان سے مکر گئے،دو روز قبل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مشرق وسطی پر ہونے والے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینیوں کے حق میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کے حملے خلا میں نہیں ہوئے، فلسطینیوں کو 56سال حبس زدہ قبضے کا شکار بنایا گیا،انہوں نے کہا کہ حماس حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینیکا جواز نہیں بنایا جاسکتا،تاہم انتونیو گوتریس کا فلسطینیوں کی حمایت میں بیان اسرائیل کو ایک آنکھ نہ بھایا اور فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا جبکہ اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات سے انکار کردیا،بعد ازاں انتونیو گوتریس فلسطینیوں کے حق میں بیان دینے کے بعد دبا پر اپنے بیان سے ہی مکر گئے۔رپورٹس کے مطابق انتونیو گوتریس نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ حماس حملوں کی توجیح دینے کا الزام غلط ہے،7اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کرتا ہوں،انتو نیو گوتریس نے کہا کہ جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے، شہریوں کی ہلاکت اور اغوا کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی