i بین اقوامی

شنگھائی، چھنگ شاہی خاندان کے تباہ شدہ جہاز کا ملبہ نکال لیا گیاتازترین

November 21, 2022

چین میں آج تک زیر آب دریافت ہونے والا سب سے بڑا اور بہترین طور پر محفوظ شدہ لکڑی کے تیار کردہ جہازوں میں سے ایک قدیم بحری جہاز کا ملبہ شنگھائی کے پانی سے باہر نکال لیا گیا ہے۔پیر کی صبح دریافت ہونے والا یانگسی دوم قدیم جہاز کا ملبہ چھنگ خاندان کے ٹونگزی شہنشاہ (1862-875) کے دورحکومت کا ہے۔ تباہی سے محفوظ کیے جانے والا یہ جہاز چھنگ خاندان کے دوران جہاز سازی کی ٹیکنالوجی کے بارے میں ایک کارآمد جھلک پیش کر سکتا ہے۔سال2015 کے دوران زیر آب ایک اہم سروے کے دوران اس ڈوبے ہوئے جہاز کے بارے میں معلوم ہوا جو کہ چین کی زیر آب آثار قدیمہ کی دریافت کی کوششوں میں ایک سنگ میل ہے۔سات برسوں کے دوران شنگھائی کے چھونگ منگ ضلع میں ہنگ شا جزیرے کے پانیوں میں زیر آب آثار قدیمہ کے فیلڈ ورک منصوبوں کا ایک سلسلہ جاری رکھا گیا۔آثار قدیمہ کی تحقیقات کے مطابق یہ جہاز تقریبا 38.1 میٹر لمبا اور 9.9 میٹر چوڑا ہے۔ اس میں 31 کیبن بنے ہوئے ہیں اور یہ چین کے مشرقی صوبہ جیانگشی میں عالمی شہرت یافتہ چینی مٹی کے برتنوں کے دارالحکومت جینگڈی ژن میں تیار کردہ چینی مٹی کے برتنوں جیسے شاندار ثقافتی آثار سے لدا ہوا ہے۔جہاز کے ملبے کے اندر اور اس کے آس پاس یس جامنی مٹی کے برتنوں اور تعمیراتی سازوسامان جیسے نوادرات بھی برآمد ہوئے ہیں ۔ ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ اس کی کھدائی سے چھنگ خاندان میں مٹی کے برتنوں اور اقتصادی تاریخ کے مطالعہ میں بھی مدد مل سکتی ہے۔محفوظ کیے جانے کی اس کارروائی میں جدید آلات اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا جس میں زیر آب، خاص طور پر کیچڑ والے پانی کے اندر، تصویر بنانے کے آلات اور شیلڈ ٹنلنگ ٹیکنالوجی شامل ہے۔مقامی حکام کے مطابق جہاز کے ملبے کو جلد ہی دریائے ہوانگپو کے قریب ایک گودی میں منتقل کر دیا جائے گا تا کہ اس کو مزید تحفظ دیا جائے اور آثار قدیمہ کی تحقیق کے لیے اس کو کام میں لایا جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی