شام میں سرکاری فوج کے اعلان کیا ہے کہ حماہ کے دیہی علاقے میں زیادہ بڑا فوجی قافلہ داخل ہو گیا ۔ اس کا مقصد محاذوں پر تعینات فوج کی سپورٹ کرنا اور ڈویژن 25 کی کمان اور حماہ شہر کو مکمل تحفظ فراہم کرنا ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب شامی فوج ادلب اور حلب کے دیہی علاقوں پر شدید حملے کر رہی ہے۔ ان کارروائیوں میں اسے روسی فضائیہ کی معاونت حاصل ہے۔شامی خبر رساں ا دارے کے مطابق شامی فوج نے حماہ صوبے کی شمالی اور مغربی سرحد پر اپنے دفاع کو مضبوط بنایا ہے جہاں وہ مسلح گروپوں کے ساتھ گھمسان کی لڑائی میں مصروف ہے۔شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ "المرصد" کے مطابق حماہ کے دیہی علاقے کے شمال اور مغرب میں کئی محاذوں پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں سے مسلح گروپ حماہ شہر کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔
المرصد کا کہنا ہے کہ مسلح گروپ حماہ شہر کے شمال میں سات کلو میٹر کی دوری پر ہیں۔اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ روسی فوج نے شامی فوج کے ساتھ مل کر ادلب، حماہ اور حلب میں مسلح گروپوں کے ٹھکانوں پر مشترکہ حملے کیے تھے۔اس سے قبل یورپی یونین نے شام میں تمام فریقوں پر کشیدگی اور جارحیت کم کرنے پر زور دیا تھا۔ یونین کے ترجمان نے زیادہ گنجان آباد علاقوں پر روس کے فضائی حملوں کی مذمت کی۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شمالی شام میں تشدد کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے زور دیا کہ لڑائی فوری طور پر روک دی جائے۔اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نقص امن کی اس صورت حال میں اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے حلب، ادلب اور حماہ کے کئی علاقوں میں اپنی انسانی کارروائیوں کو "بڑی حد تک" روکنا ہو گا۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی