اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط میں دہشتگردوں کیخلاف فوجی طاقت کے استعمال کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ عراق کے شمالی علاقوں میں سفارتکاری سے دہشتگردوں کا خاتمہ نہیں ہوا لہذا ایران کو فوجی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی قومی اور قومی سلامتی کیخلاف دہشتگردوں کے تخریب کارانہ اقدامات اور اس حوالے سے ایران کی جانب سے دی گئی متعدد وارننگ پر عدم توجہ کے پیش نظر ایران کے پاس اپنے حق کے حصول اور دہشتگردوں کے حملوں پر جوابی کاروائی دینے کے علاوہ کوئی حل نہیں تھا۔اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مشن نے سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام میں ایک خط میں عراق کے شمالی علاقوں میں دہشتگرد گروہوں کے اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کیخلاف ایران کی فوجی کاروائی کی وجوہات کا ذکر کیا۔اس خط میں کہا گیا ہے کہ ایران 4 دہائیوں سے زائد دہشتگردی کا شکار ہے اور وہ اسی عرصے کے دوران دہشتگردی کا شکار سب سے بڑی قربانیوں میں سے ایک ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی