وائٹ ہائوس کے موسمیاتی تبدیلی کے مشیرعلی زیدی نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کاربن اخراج سے پاک بجلی بنانے کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ملک میں بند کیے گئے جوہری توانائی کے بجلی گھروں کو دوبارہ چلانے پر کام کر رہی ہے ۔نیو یارک میں رائٹرز کی "سسٹینبلٹی کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ بند ہوجانے والے جوہری پلانٹس کو دوبارہ سے چلانا صدر جو بائیڈن کی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جدو جہد اور توانائی کی پیداوار بڑھانے کی حکمت عملی میں شامل ہے۔اس کے علاوہ انتظامیہ کی حکمت عملی میں سمال موژیولر ری ایکٹر (ایس ایم آرز )ور نئی ٹیکنالوجی سے لیس جوہری پلانٹ لگانا بھی شامل ہیں۔بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کی جوہری توانائی کی پیداوار کو تین گنا بڑھانا چاہتے ہیں۔ توانائی کی طلب میں اضافے کی وجوہات میں مصنوعی ذہانت اور کلاڈ کمپیوٹنگ جیسی ٹیکنالوجیز بھی شامل ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایسے دو پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔ ان میں امریکi ریاست مشی گن میں ہولٹیک پیلائڈس جوہری پلانٹ کو دوبارہ چلانا، اور پینسلوینیا ریاست میں کونسٹلیشن انرجی کا پلانٹ کو چلانے کا منصوبہ شامل ہے۔اس سوال پر کہ کیا جوہری پلانٹ دوبارہ سے چلائے جا سکتے ہیں، علی زیدی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اس پر کام کر رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی