ایران میں برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے سابق ایرانی ڈپٹی وزیر دفاع کو جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنا دی گئی،ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کے سپریم کورٹ کی جانب سے سابق ایرانی ڈپٹی وزیر دفاع علی رضا اکبری کو برطانیہ کیلئے جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی ہے،علی رضا اکبری کو 2019میں گرفتار کیا گیا تھا، وہ 80کی دہائی میں ایران عراق جنگ کے دوران ایرانی سپریم قومی سلامتی کونسل کے موجودہ سیکرٹری اور 1997سے 2005تک ایران کے وزیر دفاع رہنے والے علی شمخانی کے قریبی ساتھی اور ڈپٹی وزیر دفاع رہ چکے ہیں،ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی وزارت انٹیلیجنس کا کہنا تھا کہ علی رضا اکبری برطانوی انٹیلیجنس سروسز کیلئے ایران میں انتہائی اہم ایجنٹ تھے جو ایران کے حساس مقامات اور معلومات تک رسائی رکھتے تھے اور انہوں نے ملک دشمن جاسوسی ایجنسی کو حساس معلومات پہنچائی،برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح علی رضا اکبری کی فوری رہائی کو یقینی بنانا ہے، اس حوالے سے ایران کو فوری کونسلر رسائی کی درخواست کی گئی ہے،برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں برطانوی شہریت کے حامل علی رضا اکبری کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو فوری طور سزا پر عمل درآمد روک کر انہیں رہاکر دینا چاہیے،انہوں نے لکھا کہ ایران اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے ایران کے سابق ڈپٹی وزیر دفاع کو سیاسی بنیادوں سزا سنائی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی