سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترک صدر رجب طیب اردگان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی،سعودی میڈیا کے مطابق ولی عہد نے ترکیہ کے صدر سے رابطے میں اسرائیلی افواج کی وحشیانہ جارحیت کے مقابلے میں برادر فلسطینی عوام کی حمایت کے لئے عرب اور اسلامی کوششوں کو متحد کرنے کے حوالے سے مملکت کی خواہش کا اظہار کیا،شہزادہ محمد بن سلمان نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی حملوں اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا،انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اس کا موقف مسئلہ فلسطین اور برادر فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کی ضرورت پر قائم ہے اور رہے گا، مملکت نے امریکی انتظامیہ کو اپنے ٹھوس موقف سے بھی آگاہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہوں گے جب تک کہ مشرقی یروشلم کے ساتھ 1967 کی سرحدوں پر قائم آزاد فلسطینی ریاست کو اس کا دارالحکومت تسلیم نہیں کیا جاتا، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی قابض افواج کے تمام ارکان کو واپس نہیں بلا لیا جاتا،علاوہ ازیں سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف ہر قسم کے جرائم کی مذمت اور اسے مسترد کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج بین الاقوامی قراردادوں اور قوانین کی کوئی پرواہ نہیں کرتی، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کے خلاف غاصبانہ کارروائیاں جاری ہیں۔بین الاقوامی احتساب کی عدم موجودگی اور سلامتی کونسل کی روک تھام کے اقدامات کرنے میں ناکامی کے سبب ہزاروں فلسطینیوں کی موت واقع ہوئی، جن میں زیادہ تر خواتین، بچے اور معصوم شہری ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی