سعودی عرب نے سیمی کنڈکٹر کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایک ارب ریال کا ایک فنڈ قائم کردیا جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے سٹارٹ اپس کو اس صنعت کو اپنانے کی ترغیب دینا ہے۔ فنڈ کے قیام کا اعلان بدھ کو ریاض میں شروع ہونے والے سیمی کنڈکٹر فیوچر فورم کی سرگرمیوں کے دوران کیا گیا۔نئے فنڈ کا مقصد سعودی عرب میں کام کرنے والی سیمی کنڈکٹر سیکٹر کی کمپنیوں کی تعداد 5سے 6سال کے اندر 50کمپنیوں تک پہنچانا ہے۔ سعودی عرب خصوصی مراعات کی پیشکش اور ضروری فنانسنگ فراہم کرکے بین الاقوامی چپ کمپنیوں کو کام کرنے کی طرف راغب کرنے کا خواہاں ہے۔نیشنل سیمی کنڈکٹر سینٹر فنڈ کی نگرانی کرے گا۔ اس حوالے سے 3کمپنیاں پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکی ہیں اور 10دیگر کمپنیوں نے اس فنڈ میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے۔ سعودی عرب کمپنیوں کو 10مراعات دے رہا ہے جس میں سیمی کنڈکٹر فنڈ اور انجینئرز تک رسائی شامل ہے۔ یہ وہ انجینئرز ہیں جنہیں سعودی عرب تربیت دینے اور اپنے ہاں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔واضح رہے سعودی عرب میں سیمی کنڈکٹر فیوچر فورم سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز کے میدان میں متعدد فیصلہ سازوں، صنعت کے رہنمائوں، ماہرین اور محققین کو ایک جگہ پر جمع کرتا ہے۔ ان افراد میں پروفیسر شوجی ناکامورا بھی شامل ہیں جنہوں نے 2014میں فزکس میں نوبل انعام جیتا تھا۔ انہوں نے نے نیلے یا سبز ایل ای ڈیز اور الٹرا وائلٹ لیزر ڈائیوڈز کی ایجاد کرنے پر یہ انعام پایا تھا۔ اس کے علاوہ فورم میں دنیا بھر کی متعدد شخصیات شریک ہوکر اپنے تجربات کا تبادلہ کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی