سعودی عرب میں جنرل فوڈ سیکیورٹی اتھارٹی کے ترجمان خالد المشعان نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق مملکت میں سالانہ 40ارب ریال کی غذا ضائع ہوتی ہے،عرب میڈیا کے مطابق اتھارٹی نے حال ہی میں ایک جائزہ تیار کرایا ہے جس سے غذائی ضیاع کے بارے میں ہوشربا اعدادوشمار سامنے آئے ہیں،33فیصد غذا مملکت میں ضائع ہو رہی ہے جس کی مجموعی قیمت کا اندازہ 40ارب ریال ہے،رپورٹ کے مطابق ترجمان نے کہا کہ گھروں، بیکریوں، ریستورانوں، ہوٹلوں، تھوک اور ریٹیل کی مارکیٹوں میں سب سے زیادہ کھانا ضائع ہوتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ غذا کے ضیاع میں چاول کا تناسب سب سے زیادہ 31فیصد، روٹیاں25فیصد، آلو 14فیصد اور کھجوریں 5.5فیصد ضائع ہو رہی ہیں،فوڈ سکیورٹی کے ترجمان نے کہا کہ غذا کے ضیاع کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ غذائی اشیا ضرورت سے زیادہ خریدی جاتی ہیں۔ دوسرا سبب تجارتی مراکز کی پیشکشوں کا فائدہ صحیح طریقے سے نہیں اٹھایا جاتا۔ تیسرا بڑا سبب تقریبات میں حد سے زیادہ کھانے کی اشیا پیش کرنے کا رواج ہے۔ چوتھا بڑا سبب یہ ہے کہ بھوک لگتی ہے تو ضرورت سے زیادہ کھانے طلب کیے جاتے ہیں،خالد المشعان نے مزید کہا کہ غذا کے ضیاع سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ کھانا ضرورت کے مطابق ہی طلب کیا جائے۔ غذائی اشیا معقول مقدار میں خریدی جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی