جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے روس اور شمالی کوریا کے درمیان عسکری تعاون کی مذمت کی ہے۔امریکہ کے شمالی کوریا کے لئے نمائندہ خصوصی 'جنگ پیک'، جنوبی کوریا کے نائب وزیر خارجہ 'چو کو۔رائے' اور جاپان کے ڈائریکٹر جنرل برائے امورِ ایشیا 'نامازو ہیرویوکی' نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کے 19جون کے دورہ شمالی کوریا کے دوران فریقین کے مابین طے پانے والے فیصلوں سے متعلق مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان، روس اور شمالی کوریا کے درمیان گہرے ہوتے عسکری تعاون کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ یہ تعاون، شمالی کوریا سے روس کی طرف جاری اسلحے کی ترسیل کا بھی احاطہ کرنے کی وجہ سے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعدد فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ سمجھوتہ شمال مشرقی ایشیا اور یورپ کے استحکام کے لئے بھی خطرہ بن گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پیانگ یانگ انتظامیہ اور ماسکو کے درمیان "جامع اسٹریٹجک شراکت داری سمجھوتہ" کوریا جزیرہ نما میں امن کے تحفظ کے خواہش مند فریقین کے لئے بھی سنجیدہ سطح پر باعثِ تشویش بن گیا ہے۔ امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان، شمال کی طرف سے درپیش خطرے کے مقابل، ڈپلومیسی و سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی