یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس حالیہ فوجی ناکامیوں کے باوجود نئے سال کے شروع میں وسیع پیمانے پر زمینی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر اور سینئر حکام نے کہا ہے کہ یوکرین اور اس کے اتحادیوں کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے، روس نئے حملے کی تیاری کررہا ہے اور حملہ مشرقی ڈونباس کے علاقے میں یا دارالحکومت پر بھی ہوسکتا ہے۔ یوکرین کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہمارے پاس روسی ممکنہ حملے کے شواہد موجود ہیں، جنوری کے آخر میں یا پھر فروری میں زمینی کارروائی ہوسکتی ہے کیونکہ اس وقت تک یوکرین جنگ کیلئے بھرتی تین لاکھ روسی فوجیوں میں سے نصف تربیت مکمل کرلیں گے جبکہ مزید ڈیڑھ لاکھ فوجی بھی اگلے تین ماہ میں تربیت حاصل کرکے یوکرین پر حملہ آور ہوسکتے ہیں، ان کاکہنا تھا کہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی نہ ہی ایسا لگ رہا ہے کہ روس پیچھے ہٹ رہا ہے۔ یاد رہے کہ روس نے کرسمس کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی سے انکار کیا ہے اور فی الحال تنازع کو ختم کرنے کی غرض سے دونوں فریقین میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ رواں برس 24 فروری کو روسی صدر پوتن نے یوکرین پر حملے کا حکم دیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی