روس کے مشرقی شہر ولادیوستوک میں مقیم ایک جاپانی سفارت کار کو جاسوسی کیالزام میں حراست میں لئے جانے کے بعد ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ روسی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) کی جانب سیجاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ولادیوستوک میں جاپان کے قونصلیٹ جنرل کے ایک سفارتکار کو ایشیا بحرالکاہل ملکوں میں سے ایک کے ساتھ روس کے تعاون کے موجودہ پہلوں کے بارے میں محدود تقسیم اور روس کے پریمورسکی علاقے میں مغربی پابندیوں کے اثرات کے معاشی صورتحال کے بارے میں ایک رقم کے انعام کے بدلے معلومات وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں حراست میں لیا گیا۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماسکو میں جاپانی سفارت خانے کے منسٹر قونصلر کوپیر کے روز روسی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا ،اور بتایا گیا کہ مذکورہ قونصل کو 48 گھنٹے کے اندر روس چھوڑنا ہو گا کیونکہ اس کی سرگرمیاں قونصلر افسر کی حیثیت سے مطابقت نہیں رکھتی، اور روس کے سلامتی کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے اس واقعہ پر جاپان سے شدید احتجاج کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی