روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے نئے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے امریکی صدر کے ساتھ رابطے بحال کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق کریملن صدر پیوٹن نے ولدائی فورم کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سے رابطہ کرنا کوئی غلط بات نہیں ہوگی ، وہ قاتلانہ حملے کا نشانہ بنتے ہوئے زخمی ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع کو ان کے امریکہ کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے بڑی ہمت کا مظاہرہ کیا اور ایک بہادر آدمی کی طرح کام کیا ، نئے صدر کی روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے اور یوکرین بحران کے خاتمے میں سہولت فراہم کرنے کی خواہش توجہ کی مستحق ہے۔روسی صدر نے کہا کہ وہ خود ٹرمپ سے رابطہ کرنے میں عار محسوس نہیں کرتے، ان کے ساتھ رابطے دوبارہ شروع کرنے میں قطعا کوئی اعتراض نہیں ہے۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب روسی صدر نے موجودہ لمحے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کچھ مغربی سیاست دان ان کے ملک کی تزویراتی شکست کی کوشش کررہے ہیں۔روسی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کے لیے قابل ہتھیار موجود ہیں اور مسلسل تیار ہو رہے ہیں، ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ نئی شکلیں حاصل کر رہے ہیں ، ان ہتھیاروں کے حامل ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کوئی بھی اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ اگر دھمکیاں آئیں تو انہیں استعمال نہیں کیا جائے گا۔یاد رہے کہ امریکی ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن سے گفتگو کی خواہش کا اظہار کیا تھا ، اپنے بیان میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد سے 70 عالمی رہنماوں سے بات ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک روسی صدر سے بات نہیں کی لیکن ان سے بات کرنے کا ارادہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی