امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ایف بی آئی کے چھاپے میں امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر سے جوہری راز پر مبنی انتہائی خفیہ دستاویز بھی ملی ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دستاویز میں ایک غیر ملکی طاقت کی جوہری صلاحیت اور دفاع کا ذکر ہے، دستاویز اتنی حساس ہے کہصرف صدر یا کابینہ کا رکن ہی اس تک رسائی کی اجازت دے سکتا ہے۔امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کی دستاویزات تک رسائی کے لیے خصوصی اجازت درکار ہوتی ہے، انتہائی حساس مواد کے جائزے کے لیے ایف بی آئی اور اٹارنی کو خصوصی اجازت لینی پڑی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ انتہائی خفیہ دستاویزات کو ممکنہ طور پر چھپایا گیا تھا، ٹرمپ چاہتے تھے کہ حساس مواد سے متعلق ایف بی آئی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالی جائے۔یاد رہے کہ ایف بی آئی نے رواں ماہ 8 اگست کو فلوریڈا میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مارالاگو ریزورٹ پر چھاپہ مارا تھا، یہ ریزورٹ پرائیویٹ ممبر کلب کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔اس سے قبل بھی حساس دستاویزات پر ٹرمپ اور نیشنل آرکائیو کے درمیان طویل رسہ کشی ہوئی تھی۔ٹرمپ نے جنوری میں شکست تسلیم کر کے دستاویز کے 15 بکس حکام کے حوالے کیے تھے۔حوالے کیے گئے ان بکسوں میں 184 دستاویزات پر ٹاپ سیکرٹ، سیکرٹ اور کانفیڈینشل کے مارک تھے۔ ٹرمپ نے فلوریڈا کے گھر میں خفیہ دستاویزات چھپادیں، امریکی وزارت انصاف انہی دستاویزات کے جائزے کے بعد ایف بی آئی نے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارنے کا فیصلہ کیا تھا۔ایف بی آئی کی مداخلت کے بعد ٹرمپ کے وکلا نے مزید 38 خفیہ دستاویزات فراہم کیں۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے وکلا نے سرٹیفکیٹ میں حلفیہ کہا ہے کہ یہ آخری مواد ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی کے پاس ٹرمپ کے گھر پر مزید حساس مواد کی موجودگی کے ثبوت بھی تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی