امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصبِ صدارت چھوڑنے کے باوجود300 سے زائد اہم دستاویزات فلوریڈا میں اپنے گھر میں ہی رکھ لیں جو عدالتی حکم پر چھاپے کے بعد برآمد ہوئیں۔ گزشتہ روز امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ سابق صدر کے فلوریڈا میں موجود وسیع و عریض اور پرآسائش گھر میں خفیہ ایجنسی ایف بی آئی، سی آئی اے اور نیشنل سیکیورٹی سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئیں۔واضح رہے کہ نیشنل آرکائیو نے فروری میں کچھ دستاویزات برآمد کی تھیں جن میں 150 سے زائد کلاسیفائیڈ مواد موجود تھا، اور اسی کے بعد ٹرمپ کے گھر مار اے لاگو میں چھاپے مارے گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے معاون نے ایسی ہی دستاویزات کا ایک سیٹ جون کے مہینے میں محکمہ انصاف کے حوالے کیا تھا۔اس کے بعد ایف بی آئی حکام نے فلوریڈا گالف کلب اور کنٹری کلب پر چھان بین کرنے پر کلاسیفائیڈ مواد کے 11 سیٹس برآمد کیے۔جو دستاویزات ٹرمپ کے گھر سے برآمد ہوئیں ان میں کیا مواد موجود ہے اس بارے میں تو تفصیلات سامنے نہیں آسکیں، البتہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے یہ نیشنل سیکیورٹی کے مفادات سے متعلق مختلفموضوعات پر مشتمل فائلیں ہیں۔اس حوالے سے ایف بی آئی اور ٹرمپ کے نمائندوں کی جانب سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔خیال رہے کہ ٹرمپ اس تحقیقات کو اپنے حقوق کی ناقابلِ تصور خلاف ورزی قرار دے چکے ہیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی