یونان کے وزیر اعظم کریاکوس میتسوتاکیس نے گزشتہ ہفتے ہونے والے ٹرین حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے 57افراد کے اہل خانہ سے معافی مانگ لی،غیر ملکی میڈیا مطابق یونانی وزیر اعظم نے اپنے فیس بک پیغام میں لکھا کہ بطور وزیر اعظم میں سب کا مقروض ہوں، لیکن خاص طور پر متاثرین کے لواحقین کا اور ان سے معافی کی درخواست کرتا ہوں،دوسری جانب یونان میں ٹرین حادثے کے بعد ہزاروں افراد نے حکومت کے خلاف ایتھنز میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور مظاہروں کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں سات پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ 5مظاہرین کو گرفتار کیا گیا،پولیس کے مطابقہزاروں فراد نے احتجاج میں شرکت کی، کچھ مظاہرین نے کچرے کے ڈبوں کو آگ لگا دی اور پیٹرول بم پھینکے جبکہ پولیس نے جوابی آنسو گیس اور سٹن گرنیڈ فائر کیے، جس سے چند منٹوں میں مرکزی سنٹاگما اسکوائر کو مظاہرین سے خالی کروا لیا گیا،مظاہرین نے مبینہ طور پر مرنے والوں کی یاد میں سینکڑوں سیاہ غبارے آسمان پر چھوڑے جن پر حکومت کے خلاف تنقیدی جملے درج تھے،لاریسا میں ایک 59سالہ سٹیشن ماسٹر جس پر لاپرواہی سے قتل عام کا الزام لگایا گیا تھا کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے حراست میں لے لیا گیا، اسکے وکیل نے بتایا کہ سٹیشن ماسٹر نے اس حادثے میں کچھ ذمہ داری لی ہے، لیکن یہ پوری کہانی نہیں تھی ، اس معاملے میں اہم عناصر ہیں جن کی جانچ کی ضرورت ہے،یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے یونان کے شہر لاریسا کیقریب مسافر اور مال بردار ٹرین کی ٹکر کے نتیجے میں مسافر ٹرین کی 4بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں جبکہ 2بوگیوں میں آگ لگی تھی ، مسافر ٹرین میں تقریبا 350مسافر سوار تھے جبکہ حادثے کے نتیجے میں 57افراد ہلاک ہوئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی