انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس(آئی سی آر سی)نے دنیا بھر میں جاری تنازعات کے دوران جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزیوں سے متعلق خبردار کیا ہے،عرب میڈیا کے مطابق آئی سی آر سی کی سربراہ مرجانہ سپولجیرک نے سوئس اخبار ڈیلی لے ٹیمس کو انٹرویو میں کہا ہے کہ تمام ممالک کو فوری طور پر دوبارہ سے بین الاقوامی قانون انسانیت کی پاسداری شروع کرنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ عسکری آپریشنز کی قیادت کرنے والے ممالک بین الاقوامی قانون انسانیت کو باقاعدہ طور پر پاوں تلے روند رہے ہیں،آئی سی آر سی کی سربراہ نے مزید کہا کہ ریڈ کراس کی ان آبادیوں تک رسائی میں بڑے پیمانے پر رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں، جنہیں اس وقت مدد کی شدید ضرورت ہے،آئی سی آر سے نے جمعے کو چھ ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی قانون انسانیت کی پاسداری کے لیے سیاسی تعاون کے حصول کی مہم کا آغاز بھی کیا ہے،اس مہم میں آئی سی آر سی کے ساتھ برازیل، چین، فرانس، اردن، قازقستان اور جنوبی افریقہ شامل ہیں،آئی سی آر سی کے اس انیشییٹو کے سلسلے میں جاری کردہ مشترکہ بیان میں انسانوں کے اجتماعی ضمیر اور اقدار کی آواز کو بلاتفریق جغرافیہ و نسل اہمیت دینے پر زور دیا گیا تھا۔آئی سی آر سی کی سربراہ مرجانہ سپولجیرک نے کہا کہ موجودہ حالات بہت خطرناک ہیں، حالیہ تنازعات سے جنم لینے والے صدمات کے اثرات دیر تک محسوس کیے جاتے رہیں گے،انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی قانون انسانیت پر عمل درآمد کو اپنی سیاسی ترجیحات میں لازمی طور پر شامل کریںواضح رہے کہ آئی سی آر سی جنیوا معاہدوں پر عمل درآمد پر نگاہ رکھنے والی کمیٹی ہے جو تنازعات کے دوران ایک غیرجانبدارانہ ثالث کا کردار ادا کرتی ہے
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی