امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ نیٹو نے روس کے خلاف کوئی شکل اختیار نہیں کی لیکن یہ ضرور ہے کہ روس کے جارحیت نے اسے تقویت بخشی ہے،جرمنی میں منعقدہ 59ویں میونخ سکیورٹی کانفرنس کے دائرہ کار میں "زمینی سالمیت، آزادی اور امن کے حامل یوکرین کا تخیل" نامی نشست سے خطاب میں بلنکن نے کہا کہ "یوکرین کا پر امن ہونا یوکرینیوں کا اپنا فیصلہ ہے، اس وقت ہمارے سامنے دو فریقین ہیں ایک حملہ آور اور دوسرا مظلوم ،بلنکن نے کہا کہ جو توقعات ہم روس سے کر رہے ہیں ان کے متوازی توقعات یوکرین سے نہیں کر سکتے ، بات سیدھی سی ہے، اگر روس آج اپنے فوجی پیچھے ہٹاتا ہے تو جنگ ختم ہو جائے گی لیکن اگر یوکرین جنگ ختم کرتا ہے تو خود بھی ختم ہو جائے گا، بلنکن نے کہا کہ روسی جارحیت کے یورپ کی طرف بڑھنے کی احتمال کے مقابل نیٹو کی مشرقی شاخ کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہم نیٹو ممالک کے چپے چپے کا دفاع کریں گے،لیتھوانیا میں متوقع اگلے نیٹو اجلاس میں مشرقی اور جنوبی شاخوں کی مضبوطی سے متعلقہ موضوعات پر غور کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ نیٹو روس کے خلاف کوئی شکل اختیار نہیں کر رہا بلکہ روس کے اقدامات کے مقابل خود کو تقویت دے رہا ہے، ولادی میر پوتن نے نیٹو اتحاد کو مضبوط کرنے کے لئے جتنا کام کیا ہے دنیا میں اور کسی نے نہیں کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی