چین کے صدر شی جن پھنگ اور روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن دونوں ممالک کے درمیان رواں سال تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ چینی صدر نے کہا دونوں ممالک کو عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے، جبکہ روسی صدر نے کہا کہ امریکا کے زیر تسلط غیر منصفانہ عالمی نظام کی ازسر نو ترتیب کی ضرورت ہے دونوں رہنمائوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ کشیدہ تعلقات بحال ہونے کی امید ظاہر کی۔غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پھنگ نے امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت سے تعلقات پر طویل مشاورت کی۔دونوں نے ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد پیر کو ایک گھنٹے 35 منٹ تک ویڈیو کال پر بات چیت کی، جس میں یوکرین جنگ ختم کرنے سے متعلق کوئی ممکنہ حل زیرِ بحث آیا اور روس نے تائیوان پر بیجنگ کے موقف کی مکمل تائید کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے امریکہ میں حکومت کی تبدیلی کے بعد اسٹریٹجک تعلقات مزید گہرے کرنے پر اتفاق کیا۔چین اور روس نے فروری 2022 میں پیوٹن کے دورہ بیجنگ کے موقعے پر اپنی پارٹنر شپ کو حدود سے بالاتر قرار دیا تھا۔ پیوٹن نے یوکرین میں اپنی فوج داخل کرنے سے چند ہفتے قبل ہی چین کا دورہ کیا تھا۔
حالیہ مہینوں میں پیوٹن اپنے بیانات میں مسلسل چین کو اپنا اتحادی قرار دے چکے ہیں۔پیوٹن اور شی جن پھنگ کے درمیان ہونے والی گفتگو میں دونوں نے ایک دوسرے کو ڈیئر فرینڈ کہہ کر مخاطب کیا اور شی نے اپنے روسی ہم منصب کو گزشتہ جمعے کو ٹرمپ سے ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں ٹک ٹاک اور تائیوان سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔دوسری جانب روس کے حکومتی مرکز کریملن میں خارجہ امور کے مشیر یوری اشاکوف نے کہا ہے کہ اگر ٹرمپ کی ٹیم دلچسپی ظاہر کرتی ہے تو شی اور پیوٹن نے امریکہ کے ساتھ مشترکہ مفادات اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ماسکو میں صحافیوںسے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم امریکہ کی نئی حکومت سے یوکرین تنازعے پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔اشاکوف نے کہا کہ پیوٹن یوکرین میں مستقل بنیادوں پر امن کے خواہاں ہیں اورمحض وقتی جنگ بندی نہیں چاہتے۔ لیکن کوئی بھی معاہدہ روس کے مفادات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ چین اور روس کے درمیان اس طویل مشاورت کی خبر ایسے وقت آئی ہیں جب امریکہ میں کواڈ ممالک کے وزرائے خارجہ موجود ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی