i بین اقوامی

پارکنسن کے ڈاکٹر نے کچھ عرصہ پہلے آٹھ بار وائٹ ہائوس کا دورہ کیا، رپورٹتازترین

July 09, 2024

وائٹ ہائوس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کا رعشے کی بیماری یا "پارکنسن" کا علاج نہیں ہو رہا ہے، اس سے قبل امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی تھی کہ "والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر"سے تعلق رکھنے والے پارکنسن کے ایک ماہر ڈاکٹر نے گذشتہ آٹھ ماہ کے دوران میں آٹھ بار وائٹ ہائوس کا دورہ کیا۔ اس میں کم از کم وہ ایک مرتبہ صدر بائیڈن سے ملاقات کے لیے گئے تھے۔وائٹ ہائوس کا دورہ کرنے والوں کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر کیون کینرڈ نے یہ دورے جولائی 2023سے مارچ 2024کے درمیان ہوئے۔ البتہ یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ آیا کینرڈ بالخصوص صدر کے حوالے سے مشاورت کے لیے وائٹ ہائوس گئے یا پھر ان کی موجودگی غیر متعلقہ ملاقاتوں کے سلسلے میں تھی،اوباما انتظامیہ کے ریکارڈ کے مطابق 2012میں ڈاکٹر کینرڈ نے وائٹ ہائوس کے دس دورے کیے، اس وقت جو بائیڈن امریکا کے نائب صدر تھے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر کینرڈ 2013میں چار اور 2014میں ایک مرتبہ وائٹ ہائوس گئے تھے،نیویارک ٹائمز کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے وائٹ ہائوس ترجمان اینڈرو بیٹس نے ایک بیان میں بتایا کہ "والٹر ریڈ سینٹر کے طبی مشیروں کا ایک وسیع مجموعہ وائٹ ہائوس میں موجود عسکری اہل کاروں کے علاج کے لیے آتا رہا ہے"۔ انہوں نے مزید بتایا کہ "صدر جو بائیڈن کے سالانہ جامع جسمانی معائنے کے حصے کے طور پر سال میں ایک مرتبہ اعصابی ڈاکٹر ان کا معائنہ کیا کرتا تھا، اس معائنے میں پارکنسن کی کوئی علامت نہیں پائی گئی اور نہ اس کا علاج کیا گیا"۔ دوسری جانب وائٹ ہائوس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن پارکنسنز کے مرض کا علاج نہیں کروا رہے۔ وائٹ ہائوس کی طرف سے یہ وضاحت ان رپورٹس سامنے آنے کے بعد کی گئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس بیماری کے ماہر ڈاکٹر نے گذشتہ سال آٹھ بار وائٹ ہائوس کا دورہ کیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی