یوکرین کے صدر ولادی میر زلنسکی نے روسی فوج کی عسکری ضروریات پوری کرنے والی 322 کمپنیوں پر پابندیاں لگا دی ہیں۔زلنسکی نے سوشل میڈیا پیج سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ روس کے حامیوں اور روسی جارحیت میں کردار ادا کرنے والوں کے خلاف 3 پابندی پیکیج نافذ العمل کر دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ایک پابندی پیکیج روسی فوج کی عسکری ضروریات پوری کرنے والی عسکری صنعتوں پر عائد کیا گیا ہے۔ اس دفعہ، اسلحہ، ایمونیشن اور دیگر عسکری مصنوعات پیدا کرنے والی، 322 کمپنیوں کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔پابندیوں کے دوسرے پیکیج کا اطلاق روس کو عائد شدہ پابندیوں سے بچنے میں مدد دینے والے افراد اور آئینی شخصیات پر کیا گیا ہے۔ ان پیکیجوں میں خاص طور پر دھیان رکھا گیا ہے کہ پابندیاں ان افراد کا بھی احاطہ کریں جو مطلوبہ شخصیت کے ساتھ منسلک ہیں۔ یہ ہر اس شخص کا ہدف ہے جو جنگ کے فوری خاتمے اور ہماری جلد از جلد فتح کا خواہش مند ہے۔ یہ ہدف روس کو پابندیوں میں شگاف ڈالنے کے ہر موقع سے محروم کر دے گا"۔صدر ولادی میر زلنسکی نے کہا ہے کہ "ماسکو کے پابندیوں میں شگاف ڈالنے کے پلان نے جنگ کو طویل کیا اور روس کو مواقع فراہم کئے ہیں۔ روس پر، اس سے مربوط تمام افراد پر اور روس کی جنگی اقتصادیات پر پابندیاں جس قدر زیادہ ہوں گی اسی قدر جلد فتح حاصل کی جا سکے گی"۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی