i بین اقوامی

ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروبار کے ریکارڈ میں جعلسازی کرنے پر مجرم قرار دے کر سزا سنا دی گئیتازترین

May 31, 2024

امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروبار کے ریکارڈ میں جعلسازی کرنے پر مجرم قرار دے کر سزا سنا دی گئی۔غیرملکیمیڈیا کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2016کے صدارتی انتخابات سے قبل فحش فلموں کی اداکارہ کو دی گئی رقم کی ادائیگی کو چھپانے کی کوشش میں جعلی کاروباری ریکارڈ کے 34سنگین جرائم میں قصوروار قرار دیا گیا، اس طرح وہ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جس پر کسی جرم کا الزام لگایا گیا اور سزا سنائی گئی۔استغاثہ نے تقریبا 2درجن افراد کو گواہی کے لیے بلایا اور منگل کے روز دلائل مکمل ہونے کے بعد جیوری نے فیصلہ سنانے کیلیے 2دن کا وقت لیا۔ استغاثہ نے استدلال کیا کہ ٹرمپ نے اپنے مواقع کو بہتر بنانے کیلیے کاروباری ریکارڈ کو چھپانے کی کوشش کی، جو بالآخر وہ جیت گئے۔جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مقدمے میں سزا سنانے کیلیے 11جولائی صبح 10بجے کی تاریخ مقرر کردی۔ انہوں نے کیس کے فریقین کو 13جون تک تحریک التوا داخل کرنے کا حکم بھی دیا۔امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ فحش اداکارہ اسٹارمی ڈینئلز کے ساتھ ان کے جنسی تعلقات تھے جس کو چھپانے کیلیے 2016کے صدارتی انتخابات کے موقع پر اداکارہ کو رقم دی تھی اور اس کے نتیجے میں وہ الیکشن جیت گئے تھے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ پروبیشن یا کمیونٹی سروس کے برخلاف ڈونلڈ ٹرمپ کو جیل میں رہ کر اپنے ہر جرم کیلیے چار سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب کمرہ عدالت کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دھاندلی زدہ، شرمناک ٹرائل تھا، اصل فیصلہ 5نومبر کو عوام کی طرف سے آنے والا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ یہاں کیا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بالکل بے قصور ہوں، یہ مقدمہ میری توہین ہے تاہم معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا۔سابق امریکی صدر کو سزا سنانے پر امریکی سینیٹ کے ریپبلکن امیدوار لیری ہوگن نے کہا ہے کہ جیوری کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے تاہم سابق صدر کے انتہائی قریبی دوست سینیٹر لنزی گراہم نے توقع ظاہر کی ہے کہ اپیل کیے جانے پر جیوری کا فیصلہ مستردکریا جائے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی