دنیا کی بڑی سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ کمپنی ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز نے ایلون مسک کے ساتھ 44 ارب ڈالر کے معاہدے کی مںظوری دے دی ہے جس کا نتیجہ اب عدالتی کارروائی کے بعد نکلے گا جہاں ٹیسلا کے ارب پتی مالک نے خریداری منسوخ کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔غیر ملکیمیڈیا کے مطابق ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز نے کمپنی ایلون مسک کو فروخت کرنے کے معاہدے کی منظو ری دی ہے ۔الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے ارب پتی مالک ایلون مسک نے رواں سال اپریل میں دنیا کی بڑی مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا تاہم بعد ازاں وہ چند شرائط عائد کرتے ہوئے اس سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔ایلون مسک نے ٹوئٹر خریدنے کے بعد اس کے جعلی اکانٹس کا معاملہ اٹھایا اور کمپنی سے کہا کہ بوٹس اکانٹ ڈیلیٹ کیے جائیں۔جولائی میں ایلون مسک کے معاہدے سے پیچھے ہٹ جانے پر ٹوئٹر نے امریکی ریاست ڈیلاور کی چانسلری عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ٹوئٹر نے عدالت سے اپیل کر رکھی ہے کہ ایلون مسک کو خریداری معاہدہ مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ٹوئٹر کی جانب سے قانونی جنگ شروع کرنے کے بعد ایلون مسک نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی اور مقف اپنایا کہ خریداری کے وقت ان کو اکانٹس کا درست تخمینہ نہیں دیا گیا اور یہ دھوکہ دہی میں آتا ہے۔ایلون مسک نے اپنے مقدمے میں الزام عائد کیا کہ ٹوئٹر نے ان سے غلط بیانی کی اور دھوکہ دیا۔ایلون مسک کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ ٹوئٹر کے یومیہ متحرک صارفین کی تعداد 23 کروڑ سے زائد ہے جبکہ معلوم ہوا کہ ایسے متحرک صارفین کی تعداد سات کروڑ سے بھی کم ہے۔ایلون مسک نے پلیٹ فارم پر دیگر الزامات بھی عائد کیے اور دعوی کیا کہ ان سے خریداری کا معاہدہ کیے جانے کے بعد بھی ان سے پوچھے بغیر پلیٹ فارم پر بہت ساری تبدیلیاں کی گئیں۔ایلون مسک کے عدالتی دعوی یہ بھی کہا گیا کہ ان کی رضامندی یا مشورے کے بغیر ٹوئٹر نے دوسرے ممالک میں حکومتی فرمائش پر تنظیموں اور لوگوں کے اکاونٹس بھی بند کیے۔ایلون مسک نے عدالت میں دائر درخواست میں یہ استدعا کی کہ فی الوقت ٹوئٹر کے مقدمے کی سماعت شروع نہ کی جائے مگر عدالت نے کیس کا ٹرائل اکتوبر میں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی