وائٹ ہائوس نے ایران میں پرامن مظاہروں کے خلاف سکیورٹی فورسز کے کریک ڈائون کی مذمت کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہائوس کی پریس سیکریٹری کیرین ژاں پیری نے صدرجوبائیڈن کے ساتھ پورٹو ریکو کا سفرکرنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان اطلاعات سے پریشان اور حیران ہیں کہ سکیورٹی حکام یونیورسٹی کے طالب علموں کے پرامن احتجاج کا پرتشدد اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں سے جواب دے رہے ہیں۔ایران میں یہ احتجاج دو ہفتے قبل 22 سالہ مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیرحراست ہلاکت کے ردعمل میں کیاجا رہا ہے۔انھیں سکیورٹی فورسز نے نامناسب حجاب پہننے پرمبینہ طور پرماراپیٹا تھا۔ژاں پیری نے کہاکہ ایران میں یونیورسٹی کے طالب علم ان کی موت پربجاطور پرمشتعل ہیں اوراختتام ہفتہ پرہونے والے کریک ڈان ایسے واقعات ہی ایرانی نوجوانوں کوملک چھوڑنے اور کہیں اورباعزت مواقع تلاش کرنے پرمجبورکرتے ہیں۔انھوں نے اس بات کاکوئی اشارہ نہیں دیا کہ اس کریک ڈان سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے امریکا کی سفارتی کوششوں پر کوئی اثر پڑے گا لیکن فی الوقت دونوں ملکوں کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات کا تعطل کا شکار ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی