نیپال میں ایک بار پھر باغی کمیونسٹ رہنما پشپا کمال ڈاہل المعروف پرچنڈا وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوگئے وہ اس سے قبل 2008 اور 2017میں بھی وزیراعظم رہ چکے ہیں،عالمی میڈیا رپورٹسکے مطابق نیپالی صدر کی پیشکش پر ملک کی سب سے زیادہ نشست رکھنے والی پارٹی کانگریس مقررہ مدت تک وزیراعظم کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار سامنے نہیں لاسکی تھی،جس پر سابق وزیراعظم اولی کی رہائش گاہ پر ملک کے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ہونے والے اہم اجلاس میں قرعہ فال 68سالہ پشپا کمال ڈاہل کے نام نکلا،طویل مشاورت کے بعد نام فائنل ہونے پر صدر بدیا دیوی بھنڈاری نے آئین کے آرٹیکل 76کی شق 2کے تحت پشپا کمال ڈاہل کو وزیراعظم مقرر کردیا۔ پشپا سیاسی زندگی میں پرچنڈا کے نام سے جانے جاتے ہیں اور وہ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال کے چیئرمین بھی ہیں،نیپالی آئین کے تحت صدر نے دو یا اس سے زیادہ پارلیمانی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے والے ایوان نمائندگان میں سے کسی بھی رکن کو وزیراعظم کے عہدے کے لیے دعوی پیش کرنے کا کہا تھا،کمیونسٹ پارٹی کے چیئرمین پراچنڈا کو 275رکنی ایوان نمائندگان میں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے باعث 165ارکان کی حمایت حاصل ہے اور امید ہے وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے،باغی مزاج پراچنڈا ماو نواز تھے اور 1996سے 2006کے درمیان مسلح جدوجہد کی جن میں سے 13سال وہ زیر زمین رہے تاہم امن معاہدے کے تحت کمیونسٹ پارٹی نے مسلح جدوجہد ترک کی تو عملی سیاست میں آئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی