امریکی خلائی ادارے ناسا کے سب سے عمر رسیدہ خلاباز ڈان پیٹٹ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر 7 ماہ پر محیط مشن مکمل کرنے کے بعد خلائی جہاز میں زمین پر پہنچنے والے 70 سالہ خلاباز بن گئے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اور دو روسی خلابازوں کو لانے والا سویوز کیپسول اتوار کے روز قازقستان پہنچا۔روس کی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے مطابق ماسکو کے وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 20 منٹ پر سویوز ایم ایس-26 لینڈنگ کرافٹ الیکسی اوچینن، ایوان ویگنر اور ڈونلڈ(ڈان) پیٹیٹ کے ساتھ قازقستان کے قصبے زیزکازگان کے قریب اترا۔خلا میں 220 دن گزارنے کے بعد پیٹٹ اور ان کے عملے کے ساتھی اوچینن اور ویگنر نے 3520 مرتبہ زمین کا چکر لگایا اور اپنے مشن کے دوران 93.3 ملین میل کا سفر طے کیا۔یہ پیٹٹ کی چوتھی خلائی پرواز تھی، جنہوں نے اپنے 29 سالہ کیریئر کے دوران مدار میں 18 ماہ سے زیادہ وقت گزارا ہے۔
یہ تینوں 3 گھنٹے قبل خلائی اسٹیشن سے روانگی کے بعد قازقستان کے جنوب مشرق میں ایک دور افتادہ علاقے میں اترے تھے۔لینڈنگ کی ناسا کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ چھوٹا کیپسول سورج طلوع ہونے کے ساتھ زمین پر اتر رہا ہے۔امدادی کارکن نے خلابازوں کو خلائی جہاز سے نکال کر ایک انفلیٹیبل طبی خیمے میں منتقل کیا تو انہوں نے انگوٹھے کے اشارے سے اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔ناسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جہاز سے اتارے جانے کے بعد پیٹٹ کی حالت کچھ خراب ہونے کے باوجود وہ بہتر حالت میں ہیں اور زمین پر واپسی کے بعد توقعات کے مطابق کام کر رہے ہیں۔اس کے بعد وہ قازقستان کے شہر کاراگنڈا جانے والے تھے جس کے بعد وہ ناسا کے طیارے میں سوار ہو کر ٹیکساس میں واقع ادارے کے جانسن اسپیس سینٹر جائیں گے۔ناسا کا کہنا ہے کہ خلابازوں نے اپنا وقت آئی ایس ایس میں گزارا جس میں پانی کی صفائی کی ٹیکنالوجی، مختلف حالات میں پودوں کی نشوونما اور مائیکرو گریویٹی میں آگ کے طرز عمل جیسے شعبوں پر تحقیق کی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی