نائجر میں اقتدار پر قبضہ کرنے والے فوجی جتھے نے لامین زین کو وزیر اعظم مقرر کیا ہے،58سالہ زین، جو اپنے ملک کی ایک معروف ماہر اقتصادیات ہیں، نے 2002سے 2010تک وزیر خزانہ کے طور پر خدمات انجام دیں،زین نے حال ہی میں افریقی ترقیاتی بینک کے چاڈ کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں،امریکہ انتظامیہ کی جانب سے ملک کا ایک اعلی سطحی دورہ کیا گیا۔ نائب وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ نے نائجر میں باغی انتظامیہ کے اہلکاروں سے بات چیت کی،نولینڈ نے کہا کہ بات چیت انتہائی خوشگوار اور بعض اوقات کافی کٹھن تھی،صدر محمد بزوم سے ملاقات کی انہوں نے درخواست کی تھی لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا، نولینڈ نے بتایا کہ انہوں نے بزوم سے فون پر بات کی ہے،نولینڈ نے کہا کہ انہیں نیشنل کونسل فار دی پروٹیکشن آف دی ہوم لینڈ(سی این ایس پی)کے نام سے فوجی ٹولے کی قیادت سنبھالے والے اور عبوری حکومت کے سربراہ عبدالرحمن (عمر)تچیانی سے بھی ملاقات کا موقع نہیں مل سکا،برکینا فاسو اور مالی کی فوجی انتظامیہ کا ایک مشترکہ وفد بھی نائجر گیا۔ یہ وفد فوجی انتظامیہ کی حمایت کے لیے بھیجا گیا تھا،فرانس میں موجود نائجر کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ فوجی انتظامیہ مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری ایکو واس کے ساتھ ڈائیلاگ قائم کرنا چاہتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی