i بین اقوامی

متحدہ عرب امارات میں ڈرون انڈسٹری میں کام کرکے شہری 30ہزار درہم سے زائد تنخواہیں حاصل کرسکتے ہیںتازترین

November 06, 2023

متحدہ عرب امارات میں ڈرون انڈسٹری میں کام کرکے شہری 30ہزار درہم یعنی 22لاکھ پاکستانی روپے سے زائد تنخواہیں حاصل کرسکتے ہیں،عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ڈرون انڈسٹری میں کام کرکے شہری 30ہزار درہم(پاکستانی 22لاکھ 73ہزار 883روپے)سے زائد تنخواہیں حاصل کرسکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کے شعبے میں تنخواہیں یقینی طور پر اچھی نظر آرہی ہیں، آپریٹرز کی ماہانہ 4800درہم سے 13700درہم کے درمیان آمدنی کا امکان ہے،رپورٹ میں مزید بتایا گیا یو اے وی (بغیر پائلٹ کے ہوائی گاڑی)کے انجینئرز 22000درہم سے25000درہم تک کی آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ جبکہ انجینئرز اور مصنوعی ذہانت کی مہارت رکھنے والے افراد 25,000درہم سے کہیں زیادہ رقم حاصل کر رہے ہیں،اکنامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اس میں مصنوعی ذہانت کی مہارت کا تھوڑا سا اضافہ کریں تو ملازمت پیشہ افراد کی تنخواہیں 30,000درہم سے تجاوز کرسکتی ہیں،مائیکرواویا کے سی ای او الیکس لاپیروف کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے متعدد شعبے ڈرون کے امکانات کو اپنا رہے ہیں ، متحدہ عرب امارات کا یو اے وی سیکٹر تقریبا 1.1بلین ڈالر کی قابل ذکر قیمت رکھتا ہے، جس نے اپنے دبئی سلیکون اواسیس مرکز(جو 2022میں کھولا گیا)سے ڈرون مینوفیکچرنگ سائیکل کو مقامی بنایا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی