ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے پابندیوں کو منسوخ کرنے کے لیے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے اپنے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ایرانی خبرساں ادارے کے مطابق یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے عمانی وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے ساتھ اپنی ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد انسٹاگرام پیج میں کہی۔انہوں نے کہا کہ اس مکالمے میں، میں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بار بار اس بات کا مظاہرہ کیا ہے کہ اس کے پاس ایک اچھے، ٹھوس اور پائیدار معاہدے کے حتمی مرحلے کی طرف بڑھنے کے لیے ضروری قوت ارادی اور نیک نیتی موجود ہے۔امیرعبداللہیان نے کہا کہ انہوں نے اپنے عمانی ہم منصب پر واضح کر دیا ہے کہ ایران نے مذاکرات کے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر حالیہ مہینوں میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تہران پابندیوں کے خاتمے کے تناظر میں ہمیشہ بات چیت اور پیغامات کے تبادلے کے لیے پرعزم رہا ہے، لیکن موجودہ حالات میں معاہدے کے حصول میں رکاوٹ جو واحد رکاوٹ ہے وہ واشنگٹن کی حقیقت پسندی اور ضروری ارادے کی کمی ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دوسری طرف، موجودہ سازگار حالات کے باوجود، جہاں ہم معاہدے کے مطلوبہ مرحلے تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہیں، ہمیں آج ان کوششوں کا سامنا ہے جس کا مقصد بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے اگلے اجلاس کے دوران غیر تعمیری بیان جاری کرنا ہے؛ اس بات پر زور دینا کہ یہ بالکل بیکار قدم ہے۔انہوں نے عمانی وزیر خارجہ کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مخر الذکر نے ایک معاہدے تک پہنچنے اور تمام فریقین کے اپنے وعدوں کی طرف واپسی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مذاکرات کے دوران تہران کے تعمیری موقف کو سراہنے کے علاوہ کئی مہینوں تک جاری رہنے والے ان مذاکرات کے مثبت نتائج کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر بھی زور دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی