i بین اقوامی

مستقبل قریب میں ایران سے جوہری معاہدے کا کوئی امکان نہیں ہے، امریکاتازترین

October 14, 2022

وائٹ ہائوس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے مستقبل قریب میں کسی ایسے صورتحال میں منتقل ہونے کا امکان نہیں جس میں ایرانی جوہری پروگرام پر معاہدے کی طرف واپسی ہو جائے ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر بائیڈن اب بھی سمجھتے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے سفارتی طریقہ کار ہی بہترین ہے۔ لیکن ہم جامع مشترکہ پلان آف ایکشن کو یقینی بنانے کے قریب نہیں ہیں۔ ایرانی غیر معقول مطالبات کے ساتھ مذاکرات کی طرف واپس آئے ہیں۔ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ان مطالبات کا خود معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔کربی نے مزید کہا کہ ہم فی الحال ایرانی حکومت کو بے گناہ مظاہرین کے ساتھ کئے جانے والے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ وہ مہسا امینی کی موت کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج کو جبر سے دبانے کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔یاد رہے یہ احتجاج 3 سالوں میں مظاہروں کی سب سے بڑی لہر ہے جو ایران میں شروع ہوئی ہے۔ واضح رہے تہران نے 3 اکتوبر کو اس بات پر غور کیا تھا کہ بڑی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام معاہدے کو بحال کرنا۔ اب بھی ممکن ہے۔سال 2018 میں اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ لگادی گئی تھیں، معاہدے کی دوبارہ بحالی کے لیے گزشتہ سال سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی