سائنسدانوں کو مریخ پر ساڑھے تین ارب سال پرانے سمندر کے آثار مل گئے۔ امریکی تحقیق کاروں نے دعوی کیا ہے کہ انہیں مریخ پر بہت بڑے سمندر کے آثار ملے ہیں۔ جو تقریباساڑھے تین ارب سال پہلے موجود تھا۔ تحقیق کاروں کو ساڑھے 6 ہزار کلومیٹر رقبے پر پھیلی ہوئی بہا والی چوٹیاں ملیں ہیں جو ممکنہ طور پر دریا اور سمندر کی وجہ سے وجود میں آئیں۔سمندر کی شناخت مریخ کی سطح کی متعدد سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے کی گئی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ کسی زمانے میں اس سیارے پر گہرا سمندر، گرم اور نم موسم بھی رہا ہوگا۔ انہوں نے سمندر کے آثار کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق اتنے بڑے سمندر کی موجودگی زندگی کے امکانات کو مزید تقویت دیتی ہے۔یہ بھی معلوم ہوا کہ کسی زمانے میں مریخ گرم سیارہ تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی