مودی حکومت نے ریاست آسام میں ایک اور مدرسہ شہید کر دیا،تفصیلات کے مطابق مودی کے بھارت میں مذہبی آزادی جرم کے مترادف ہو گئی ہے، بھارتی فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں ریاست آسام میں ایک اور مدرسہ شہید ہو گیا،ایک ماہ کے عرصے میں 4مدارس منہدم کیے جا چکیہیں، آسام کا مدرسہ بے بنیاد الزام لگا کر شہید کیا گیا، بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ مدرسے کا تعمیراتی ڈھانچا کمزور تھا، اور رہائش کے قابل نہیں تھا،آسام میں مرکز المعارف قرآنیہ نامی مدرسے کو شہید کیا گیا، بھارتی ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت کا مدارس کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ایک ماہ کے عرصے میں چار مدارس گرائے جا چکے ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق ایک مقامی پولیس افسر نے مدرسہ شہید کرنے کی مضحکہ خیز وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مدرسے کا تعمیراتی ڈھانچا کمزور تھا اور رہائش کے قابل نہیں تھا، اس لیے مسمار کرنا پڑا، یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آسام حکومت نے مساجد اور اسلامی مدارس سے متعلق ایک نیا حکم نامہ بھی جاری کیا تھا، جس کے تحت غیر مقامی آئمہ اور مدارس کے اساتذہ کی ایک حکومتی ویب سائٹ پر رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی