ملائیشیا کی ریاست سیلنگور میں لینڈسلائیڈنگ کے باعث ہونیوالی ہلاکتوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے جبکہ 12 افراد بدستور لاپتہ ہیں۔ملائیشیا کے نائب وزیراعظم احمد زاہد حامدی نے بتایا کہ تلاش و بچا کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں اور متعدد ادارے مشینری اور کھوجی کتوں کی مدد سے متاثرین کی تلاش کیلئے اپنی پوری کوششیں کر رہے ہیں۔انہوں نے علاقے کے دورے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ میں اس سانحے میں ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔احمد زاہد حامدی نے اس طرح کی تمام کیمپنگ سائٹس کو خالی کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں میں خصوصا مشرقی ساحل پر شدید بارشوں کے باعث ڈھلوانوں اور پہاڑیوں پر پانی کے تیز ریلے بہنے کی توقع ہے ، جو پھر مزید لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بن سکتے ہیں۔سرکاری خبر رساں ایجنسی برناما کے مطابق قبل ازیں وزیر داخلہ سیف الدین ناسوتیون نے کہا تھا کہ 15 سرکاری اداروں کے اہلکار زندہ بچ جانے والوں کی بازیابی کیلئے کام کر رہے ہیں۔سیف الدین نے یہ بھی کہا کہ احتیاط کے طور پر پولیس کو تاحکم ثانی علاقے میں تمام کیمپس اور تفریحی مقامات کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی