اسرائیلی ڈیفنس فورس(آئی ڈی ایف )کی جانب سے مقبوضہ مغری کنارے میں کئے گئے ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے،عرب میڈیاکے مطابق مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر شمالی مغربی کنارے میں ایک گاڑی کو ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس میں سوار تین افراد شہید ہوگئے، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے مطابق حملہ جینن پناہ گزین کیمپ میں ہوا،اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے جن اہداف کو نشانہ بنایا وہ یہودی بستیوں پر فائرنگ کے متعدد حملوں کے ذمہ دار تھے،حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو شہید کرنے کے لیے صہیونی فوج کی طرف سے ڈرونز کا استعمال ایک سنگین اضافہ ہے،جنین بریگیڈز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شہید ہونے والے دو افراد کا تعلق فلسطینی اسلامی جہاد گروپ سے تھا اور ایک کا تعلق الفتح سے تھا،اسلامی جہاد نے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اب اس احمقانہ اقدام کے بعد اپنی سزا کا انتظار کرنا چاہیے،قبل ازیں سینکڑوں اسرائیلی آباد کاروں نے گزشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک فلسطینی قصبے میں گھس کر درجنوں کاروں اور گھروں کو آگ لگا دی تاکہ دو روز قبل فلسطینیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے چار اسرائیلیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیا جا سکے،اسرائیلی آباد کاروں نے پرتشدد مظاہرے کے دوران ایک فلسطینی کو فائرنگ سے شہید بھی کیا جس کی شناخت 27سالہ عمر قطین کے نام سے ہوئی،قطین دو بچوں کا باپ تھا اور مقامی میونسپلٹی میں الیکٹریشن کے طور پر کام کرتا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی