سابق امریکی صدر اور یپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں امریکی صدار ہوتا تو غزہ اور لبنان میں جنگ نہ ہوتی اور نہ ہی روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا ، روسی صدر ولادیمیر پوتین صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب وائٹ ہائوس کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کا احترام نہیں کرتے ، میرے خیال میں پوتین نے ان کی کمزوری کو دیکھا اور کہا کہ وہ کاغذی شیر ہیں ۔ایک انٹرویو میں غزہ کی پٹی میں جاری جنگ اور اس کے لبنان میں پھیل جانے سے مشرق وسطی میں بڑھ جانے والی کشیدگی کے تناظر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں صدر ہوتا تو میں یہ جنگ کبھی شروع نہ کرتا اور میں ان تمام لوگوں کو قتل نہ کرتا۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ تمام تباہ شدہ شہر اور علاقے نہ ہوتے، اگر میں صدر ہوتا تو سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیلی بستیوں اور اڈوں پر حملہ رونما ہی نہیں ہوتا، ریپبلکن امیدوار نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام تباہی اور نفرت سات اکتوبر کے بعد رونما ہوئی ہے۔سابق امریکی صدر ماضی میں بارہا اس بات کا اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ روس اور یوکرین کی جنگ کو روکنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم اس حوالے سے انہوں نے کوئی واضح منصوبہ یا تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں، انہوں نے ایک سے زیادہ مرتبہ اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر وہ صدر ہوتے تو ایران آگے بڑھنے کی ہمت نہ کرتا یا ایران کم از کم خطے میں اپنے دھڑوں کو مزید مدد فراہم نہ کرتا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو "روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا"۔انہوں نے نشاندہی کی کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب وائٹ ہاس کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کا احترام نہیں کرتے۔انہوں نے مزید کہا کہ "میرے خیال میں پوتین نے ان کی کمزوری کو دیکھا اور کہا کہ وہ کاغذی شیر ہیں"۔انہوں نے زور دیا کہ "ہم کاغذی شیر نہیں ہیں، پوتین بائیڈن کا احترام نہیں کرتے۔ اس نے یوکرین میں داخل ہو کر بہت اچھا کام کیا"۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی