ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے وہ ریپبلکن صدارتی امیدوار کے لیے "عہد کے پابند" ہیں۔ اس طرح وہ ڈونالڈ ٹرمپ کی عوامی حمایت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ غیرملکی خبررساںادارے کے مطابق اختتام ہفتہ پر ٹرمپ کے ساتھ ایک ریلی میں شریک ہونے کے بعد دنیا کے امیر ترین شخص نے امریکی ٹی وی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ نومبر کے انتخابات میں ڈیموکریٹ کملا ہیرس کی جیت کی صورت میں جمہوریت کے لیے خطرہ ہو گا۔ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سربراہ نے کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ اگر ٹرمپ یہ الیکشن نہ جیتے تو یہ ہمارا آخری الیکشن ہے۔"حالیہ برسوں میں تیزی سے تنازعات کا سامنا کرنے والے مسک نے کہا، میرا خیال ہے "غیر قانونی افراد" یعنی تارکینِ وطن کو دانستہ مٹھی بھر اہم ریاستوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جہاں اگر انہیں بالآخر شہریت دے دی جائے تو وہ ڈیموکریٹ ووٹر بن جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا، "اب یہ اہم ریاستوں کا فرق کبھی کبھی دس بیس ہزار ووٹ ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ سینکڑوں ہزاروں افراد کو ہر ایک سوئنگ سٹیٹ (جہاں ووٹوں کا فرق نتائج پر اثرانداز ہوتا ہے) میں بھیج دیں تو کیا ہو گا؟ لہذا میری پیشین گوئی یہ ہے کہ اگر ڈیموکریٹک انتظامیہ کو حکومت کے لیے مزید چار سال مل گئے تو وہ اتنے غیر قانونی افراد کو قانونی حیثیت دے دیں گے کہ اگلے انتخابات میں کوئی سوئنگ سٹیٹس رہیں گی ہی نہیں اور یہ واحد جماعتی ملک بن جائے گا۔"خود جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے مسک کے پرزور بیانات سیاسی حق پر ایک عمومی بیان ہیں جو ڈیموکریٹس اور تارکینِ وطن کے درمیان سازش کا الزام لگاتے ہیں۔ انٹرویو میں مسک نے کہا کہ انہوں نے اپنی مکمل حمایت کا وزن ساتھی ارب پتی ٹرمپ کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ "اگر وہ ہار جائیں تو آپ کے لیے یہ ظاہر کرنا مشکل ہو جائے گا کہ آپ نے کبھی ان کا ساتھ نہیں دیا۔"مسک نے جواب دیا، "میں وعدے کا پابند ہوں۔"ایک ڈیموکریٹک انتظامیہ کے تحت ان کے خلاف بازی پلٹ جائے گی، اس خیال پر زوردار قہقہہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، "آپ کے خیال میں میری قید کی سزا کب تک رہے گی؟ کیا میں اپنے بچوں کو دیکھ سکوں گا؟ مجھے نہیں معلوم۔"
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی