i بین اقوامی

مغربی ممالک کے رہنمائوں کا یوکرین میں اجتماعی قبرکی دریافت پر سخت غم و غصے کا اظہارتازترین

September 17, 2022

یوکرین میں روس کے قبضے سے خالی کرائے گئے شہر ازیوم میں اجتماعی قبر کی دریافت پر مغربی ملکوں کے رہنمائوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق یوکرین میں حکام نے بتایا کہ حالیہ جنگ کے دوران روس کے زیرقبضہ رہنے والے شہر ازیوم میں ایک اجتماعی قبر دریافت کی گئی جس میں موجود تمام لاشوں پر تشدد کے نشانات ہیں۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ بلاک کو سات ماہ سے جاری جنگ میں روسی افواج کی طرف سے چھوڑی گئی اجتماعی قبر کی تازہ ترین دریافت پر گہرا صدمہ ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور جنیوا کنونشنز کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے روسی افواج کا یہ غیر انسانی سلوک فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ان قبروں سے ممکنہ طور پر مزید شواہد ملے ہیں کہ روس اپنے مغرب نواز پڑوسی ملک میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے یوکرین میں اجتماعی قبر کی دریافت پر ردعمل میں کہا کہ ازیوم میں جو کچھ ہوا وہ ظلم تھا۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ میں روسی قبضے کے تحت یوکرین کے شہر ایزیم میں ہونے والے مظالم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کو اپنی کارروائیوں کا جواب دینا پڑے گا۔

انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں۔حکام نے بتایا کہ ازیوم شہر پر یوکرین کی فوج نے روسی قبضہ چھڑایا تو وہ وہاں عجلت میں کھودی ہوئی 450 قبروں کی گنتی کی گئی جن میں سے کچھ پر دیودار کے جنگل میں لکڑی کی صلیبیں گاڑی گئی تھیں۔خارکیف کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ اولیگ سینیگوبوف نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ آج جن لاشوں کو نکالا گیا، ان میں سے 99 فیصد میں پر تشدد سے موت کے نشانات نظر آئے۔انہوں نے بتایا کہ کئی لاشیں ہیں جن کے ہاتھ پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے ہیں، اور ایک مدفون لاش کے گلے کے گرد رسی بھی ہے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ روس اپنے پیچھے صرف موت اور تکالیف کو چھوڑتا ہے۔ یہ اذیت دینے والے اور قاتل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نکالی گئی کچھ باقیات میں بچے اور خواتین کی بھی شامل ہیں جن کو مرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی