حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ ہم نے طویل جنگ لڑنے کا انتخاب کیا ہے جو دشمن کے لیے تکلیف دہ اور مہنگی ثابت ہوگی۔ الجزیرہ پر نشر ہونیوالے ویڈیو بیان میں کہا کہ ہم نے طوفان الاقصی تب شروع کیا جب مسجد اقصی کی سلامتی انتہائی خطرناک مرحلے پر پہنچ گئی تھی۔ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایک بڑے حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا لیکن طوفان الاقصی کے ذریعے ہم دشمن پر پہلے ہی حملہ آور ہوگئے، یہ دور جدید کا سب سے کامیاب کمانڈو آپریشن تھا جس میں دشمن کو ذلت آمیز شکست ہوئی۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کو طویل عرصے تک قید رکھا جا سکتا ہے اور انکی قسمت اسرائیلی حکومت کے اقدامات سے منسلک ہے، غزہ میں جنگ جتنی دیر جاری رہے گی یرغمالیوں کے لیے اتنا ہی زیادہ خطرہ ہوگا۔ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کا حملہ مسجد اقصی کے احاطے میں اسرائیلی مبینہ خلاف ورزیوں، بستیوں کی توسیع، فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کا ردعمل تھا۔ابو عبیدہ نے حزب اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہمیں آپ کی ثابت قدمی اور جرات پر یقین ہے کہ آپ صہیونی دشمن کو بھاری نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی