اہم عہدیدار کے اغوا کے بعد لیبیا کی مرکزی بینک نے اپنی تمام کاروباری سرگرمیاں معطل کر دی ہیں جبکہ لیبیا کی صدارتی کونسل نے نئے گورنر کی تقرری اور مرکزی بینک کے لیے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی منظوری کا اعلان کیا ہے،مرکزی بینک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سربراہ مصعب مسالم کو پیر کی صبح ایک نامعلوم گروپ نے ان کے گھر سے اغوا کر لیا۔بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنا کام دوبارہ شروع نہیں کرے گا جب تک مصعب مسالم کو رہا نہیں کر دیا جاتا، ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دیگر ایگزیکٹوز کو بھی اغوا کی دھمکیاں دی گئی ہیں،بینک کے ترجمان نے کہا کہ اس قسم کے واقعات اس کے ملازمین کی حفاظت اور بینکنگ سیکٹر کے کام کے تسلسل کے لئے خطرہ ہیں، بینک نے اغوا کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں،مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے اغواکاروں نے ایسا بینک کے گورنر صدیق الکبیر کے استعفے پر مجبور کرنے کی کوشش کے طور پر کیا ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی